Pages

Monday, May 11, 2015

این اے 125 میں انتخاب کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطلDecion on NA 125 Election Tribunal Supreme Court


الیکشن ٹریبیونل نے حلقہ این اے 125 میں دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم دیا تھا



پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے متعلق الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے الیکشن ٹریبیونل نے چار مئی کو لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں دھاندلی کے الزامات ثابت ہونے پر انتخابات کو کالعدم قرار دیا تھا۔ ٹریبیونل نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ حلقے میںدو ماہ کے اندر اندر دوبارہ انتخاب کروائے جائیں۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق پیر کو عدالتِ عظمٰی نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر اس نشست کے لیے کامیابی حاصل کرنے والے وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق کی درخواست کی سماعت کی جس میں انھوں نے ٹریبیونل کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
اپیل کی سماعت کرنے والے بینچ کی سربراہی جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔
سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن ٹریبیونل سے تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انھیں پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ این اے 155 سے متعلق الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کو بھی معطل کر دیا ہے۔